مرکزی حکومت نے ملک میں نئی ہوا بازی پالیسی کو منظوری دے دی ہے. بدھ کو پی ایم مودی کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا. نئی پالیسی کے تحت اب 1 گھنٹے کے سفر کے لئے 2500 روپے کا کرایہ دینا پڑے گا، جبکہ 30 منٹ کے لئے 1200 روپے دینے ہوں گے. نئی پالیسی میں مسافروں کے مفادات کا خیال رکھا گیا ہے. اس اصول کے بعد ہوائی سفر کرنے والے مسافروں کو اور بھی بہت سے فوائد ہوں گے.
اس پالیسی کو منظوری ملنے سے ہوائی مسافروں کو کافی فائدہ ہو گا اور ہوا بازی کمپنیوں کی من مانی پر روک لگے گی. دوسری طرف ہوا بازی کمپنیوں کو کچھ سہولتیں بھی دی جائیں گی. نئی پالیسی میں طیارے کمپنیوں کو 5/20 قوانین سے راحت ملے گی. گھریلو پروازوں پر زیادہ زور ہوگا اور خارجہ پرواز کے اصول زیادہ آسان بنائے جائیں گے.
رپورٹ کے مطابق ٹکٹ کینسل کرانے کی پوزیشن میں گھریلو ہوائی سفر کے لئے رقوم کی
واپسی 15 دن اور بین الاقوامی سفر کے معاملے میں 30 دنوں کے اندر اندر رقم کی واپسی ہوا بازی کمپنی کو دینا ہوگا. اگر کوئی مسافر اپنا ٹکٹ کینسل کرواتا ہے تو کمپنی كےسلشن چارج کے طور پر مسافر سے 200 روپے سے زیادہ نہیں وصول سکتی. اگر کوئی بھی ایئر لائنز کمپنی کی پرواز اچانک منسوخ کرتی ہے تو مسافروں کو چار سو فیصد تک جرمانہ دینا ہوگا. ایوی ایشن کمپنی اگر کوئی پرواز منسوخ کرتی ہے تو اسے اس کی اطلاع گاہکوں کو 2 ماہ پہلے دینی ہوگی اور مکمل رقوم کی واپسی بھی کرنا ہوگا.
ساتھ ہی چكڈ ان سامان نکالنے کی ضرورت کے سلسلے میں ایئر لائنز سامانوں کے 15 کلو گرام کی حد سے زیادہ وزن ہونے پر 20 کلو گرام تک کے لئے فی کلو گرام 100 روپے کی فیس لیں گی. اس وقت 15 کلو گرام کی حد سے زیادہ چیزیں ہونے پر فی کلو گرام کے لئے 300 روپے کی فیس لیا جاتا ہے. صرف ایئر انڈیا 23 کلو گرام تک مفت سامان لے جانے کی منظوری دیتی ہے.